بن غازی8جولائی(ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا)لیبیا کے دوسرے بڑے شہر بن غازی میں ایک کاربم دھماکے میں گیارہ فوجی ہلاک ہوگئے ہیں۔بن غازی میں ایک فوجی ذریعے نے بتایا ہے کہ بم دھماکا عیدالفطر کے پہلے دن نمازعشاء کے وقت ہوا تھا اور اس وقت فوجی نماز ادا کررہے تھے۔فوری طور پر کسی گروپ نے اس بم دھماکے کی ذمے داری قبول نہیں کی ہے۔بن غازی میں جنرل خلیفہ حفتر کے زیر کمان فوج کے ہاتھوں اسلامی جنگجوؤں کی شکست اور ان کی شہر کے بیشتر علاقوں سے بے دخلی کے بعد سے متعدد بم دھماکے ہو چکے ہیں۔قبل ازیں گذشتہ اتوار کو بنغازی میں ایک بم دھماکا ہوا تھا اور اس میں ایک سکیورٹی سربراہ کو نشانہ بنانے کی کوشش کی گئی تھی۔اس واقعے میں دو افراد ہلاک ہوگئے تھے۔24 جون کو ایک اور بم دھماکے میں چار شہری مارے گئے تھے۔جنرل خلیفہ حفتر اقوام متحدہ کی حمایت یافتہ طرابلس میں قائم قومی اتحاد کی حکومت کے تحت مشترکہ فوجی کمان کو تسلیم کرنے سے انکار کرچکے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ وہ مشرقی شہر طبرق میں قائم متحارب حکومت سے احکامات وصول کررہے ہیں۔درایں اثناء جنرل خلیفہ حفتر کے زیر قیادت فضائیہ کا ایک مِگ23لڑاکا جیٹ گر کر تباہ ہوگیا ہے۔حادثے میں طیارے کا پائیلٹ مارا گیا ہے۔بن غازی کی فوجی کمان کے ترجمان احمد المسماری کا کہنا ہے کہ حادثہ فنی خرابی کے نتیجے میں پیش آیا ہے۔